3 نومبر 2025 - 15:33
برطانیہ: اسلام مخالف واقعے کے بعد پیتربرو کی مساجد میں سکیورٹی سخت

برطانیہ: پیتربرو شہر کی مساجد میں سکیورٹی سخت کردی گئی ہے، جب کہ مسجد "دارالسلام" کے اوقاتِ کار محدود کر دیے گئے ہیں۔ یہ اقدام اُس واقعے کے بعد کیا گیا ہے جس میں ایک شخص نے نماز کے دوران مسجد میں داخل ہو کر اسلام اور مسلمانوں کے خلاف توہین آمیز نعرے لگائے اور ماحول کو خراب کیا۔

اہل بیت (ع) نیوز ایجنسی ابنا کے مطابق، واقعہ 24 اکتوبر کو پیش آیا۔ سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ حملہ آور مسجد میں داخل ہو کر چیختا ہے: "اسلام موت کا فرقہ ہے"۔ اطلاع ملتے ہی پولیس موقع پر پہنچی اور اُس شخص کو گرفتار کرلیا۔

پولیسِ کمبریج شائر کے مطابق، مسجد دارالسلام سمیت پیتربرو کی تمام مساجد کے گرد گشت بڑھا دیا گیا ہے اور مقامی مسلم برادری کے ساتھ قریبی رابطہ رکھا جا رہا ہے۔ گرفتار شخص کی عمر 57 سال بتائی گئی ہے، جس پر مذہبی نفرت پر مبنی ہراسانی اور پولیس اہلکار پر حملے کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔ تاہم اس نے نسلی توہین کے الزام کو رد کیا ہے۔ مقدمے کی مزید سماعت نومبر میں ہوگی۔

"پیتربرو جوائنٹ کونسل آف موسکس" نے اس واقعے کے بعد مساجد کے اوقات میں پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ مسجد کے ذمہ داران کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ آسان نہیں تھا، لیکن نمازیوں خصوصاً خواتین اور بچوں کی سلامتی کے پیش نظر ناگزیر ہے۔

پیتربرو پولیس کے سربراہ اسٹیون اَشٹن نے کہا کہ گشت میں مزید اضافہ کیا گیا ہے اور نفرت انگیز جرائم کی رپورٹنگ مراکز قائم کرنے پر غور ہو رہا ہے تاکہ پولیس اور مختلف مذہبی برادریوں کے درمیان رابطہ مضبوط ہو۔

شہر کی میئر شابینا قیوم نے واقعے کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا:

"میں تمام کمیونٹیوں کی نمائندگی کرتی ہوں، چاہے وہ باایمان ہوں یا بےایمان۔ میرا فرض ہے کہ لوگ ایک دوسرے کے ساتھ ہم آہنگی اور امن سے رہیں۔"

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha